شیخ الازہر نے ولی عہد فجیرہ کا استقبال کیا، اور خاندانی نظام کے تحفظ اور عرب نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال

شيخ الأزهر يستقبل ولي عهد الفجيرة ويناقشان سبل الحفاظ على منظومة الأسرة وتمكين الشباب العربي .jpeg

ولی عہد فجیرہ: الازہر ہمارا دینی، روحانی اور اخلاقی مرجع ہے
عزت مآب امام اکبر، پروفیسر ڈاکٹر احمد طیب، شیخ الازہر شریف چیرمین مسلم کونسل آف ایلڈرز نے مشیخة الازہر میں بروز بدھ، فجیرہ کے ولی عہد، جناب شيخ محمد بن حمد بن محمد شرقي، کا استقبال کیا۔
امام اكبر نے ولی عہد فجیرہ اور ان کے ہمراہ وفد کو ازہر شریف میں خوش آمدید کہا اور اس بات پر زور دیا کہ الازہر اور جناب صدر مملکت شيخ محمد بن زاید آل نهيان کی قیادت میں متحدہ عرب امارات کے درمیان گہرے تعلقات قائم ہیں انہوں نے اس بات کی بھی تعریف کی کہ فجیرہ امارت عربی زبان کے فروغ اور روایتی عربی فنون جیسے خطاطی اور شاعری کے احیاء میں نمایاں کردار ادا کر رہی ہے۔
دوسری جانب سے، جناب شيخ محمد بن حمد بن محمد شرقي نے شیخ الازہر سے ملاقات کو اپنے لیے باعثِ اعزاز و خوشی قرار دیا، اور اس بات کا اعتراف کیا کہ آپ جناب دین کے صحیح مفہوم کی ترویج، رواداری، انسانی اخوت اور مکالمے کے فروغ، نیز مثبت بقائے باہمی کے قیام میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا: "ہم آپ کے عالمی امن کے فروغ میں قائدانہ کردار کے منتظر رہتے ہیں، اور ازہر شریف ہمارے لیے دینی، روحانی اور اخلاقی مرجع ہے۔ آپ کی ذات کو متحدہ عرب امارات کی قیادت اور عوام کی جانب سے خاص مقام حاصل ہے۔"
شیخ الازہر اور ولی عہد فجیرہ کے درمیان خاندانی نظام کو لاحق خطرات، جیسے ثقافتی یلغار اور غیر ذمہ دارانہ و لامحدود کھلے پن، کے تناظر میں اس نظام کے تحفظ کے طریقوں پر تبادلہ خیال ہوا۔ شیخ الازہر نے زور دیا کہ اللہ تعالیٰ کے بعد اُمید نوجوانوں سے وابستہ ہے۔ انہوں نے اس بات کی ضرورت پر زور دیا کہ نوجوانوں کو بااختیار بنایا جائے، ان کی توانائیوں کو بروئے کار لایا جائے، انہیں قیادت کے لیے تیار کیا جائے، اور انہیں امن کے قیام اور مشرق و مغرب کے درمیان پل تعمیر کرنے میں کلیدی کردار ادا کرنے کے قابل بنایا جائے تاکہ ہماری شناخت اور اصالت کو محفوظ رکھا جا سکے

خبروں کو فالو کرنے کے لیے سبسکرائب کریں

تمام حقوق امام الطیب کی ویب سائٹ کے لیے محفوظ ہیں 2025