شیخ الازہر کا عالمی برادری سے مطالبہ کہ غزہ میں انسانی المیے سے قبل امدادی سامان فوری داخل کیا جائے
الازہر کا جنین میں 25 سفیروں کے بین الاقوامی وفد پر صہیونی فائرنگ کی شدید مذمت اسے وحشیانہ عمل قرار دیا
ازہر شریف نے سخت ترین الفاظ میں صہیونی قبضے کی جانب سے غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کے داخلے کو مسلسل روکنے کی مذمت کی ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب انسانی بحران اپنی انتہا کو پہنچ چکا ہے اور ظالمانہ محاصرے نے لاکھوں بے گناہ شہریوں تک خوراک اور ادویات کی رسائی بند کر رکھی ہے۔ یہ عمل ایک مکمل تاریخی جرم ہے جو بین الاقوامی قوانین اور تمام آسمانی مذاہب کی تعلیمات کی صریح خلاف ورزی ہے۔
شیخ الازہر نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ "صرف بیانات" کی سطح سے آگے بڑھ کر فوری اور مؤثر عملی اقدامات کرے، تاکہ غزہ کے عوام کو ایک حقیقی انسانی تباہی سے بچایا جا سکے۔ انہوں نے تمام راستوں اور گذرگاہوں کو کھولنے اور امداد کے داخلے میں آسانی فراہم کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے پر زور دیا، اور اس سلسلے میں یورپی یونین کی جانب سے غزہ کے انسانی محاصرے کے خاتمے کے مطالبات کو سراہا، جنہیں انہوں نے اندھیرے میں امید کی ایک کرن قرار دیا — ایک ایسی دنیا میں جہاں انسانی ضمیر کو دبا دیا گیا ہے اور صرف "سیاسی مفادات" کی زبان بولی جا رہی ہے۔
ازہر شریف نے جنین کے علاقے میں ایک بین الاقوامی سفارتی وفد — جس میں 25 سے زائد عرب اور یورپی سفیروں نے شرکت کی — پر صہیونی قبضے کی فائرنگ کی بھی شدید مذمت کی۔ یہ وفد مغربی کنارے کے علاقے جنین میں انسانی حالات کا جائزہ لینے کے لیے دورہ کر رہا تھا۔ الازہر نے اس واقعے کو انسانی تاریخ کے سیاہ ترین اور شرمناک ترین ابواب میں ایک نیا اضافہ قرار دیا