التوجيه بالعلاج الكامل وتقديم الدعم النفسي والمعنوي لطالبة طب الأسنان .jpeg

دانتوں کے علاج فیکلٹی کی طالبہ کا مکمل علاج کرنے اور اس کی نفسیاتی اور اخلاقی مدد کرنے کی تعلیمات

امام اکبر شیخ الازہر پروفیسر احمد الطیب کا دوسرا انسانی موقف اس وقت سامنے آیا جب موصوف علاج کی غرض سے جرمنی میں موجود تھے اور اسی ہفتے اقصر میں " احمد الطیب" نامی ایک نابینا طالب کے ساتھ ایک حادثہ پیش آیا تھا تو اس وقت آپ کو معلوم ہوا کہ قاہرہ میں واقع الازہر یونیورسٹی کی گرلز فیکلٹی برائے دانتوں کے علاج میں زیر تعلیم آیۃ نصر " نامی طالبہ بھی ایک ٹرین حادثہ میں زخمی ہوگئی ہے اور اسے نازک حالت میں ہسپتال لے جایا گیا ہے، اور اس کی زندگی بچانے کے لئے اس کی ٹانگ کاٹی جائے گی تو موصوف نے اس کی خیریت معلوم کرنے اور اس کی حالت پر نظر رکھنے کے لئے جرمنی سے اسے فون کیا اور تعلیمات دیں کہ جونہی اس کی حالت کچھ بہتر ہو اسے ازہر یونیورسٹی کے اسپیشلائزڈ ہسپتال میں منتقل کر دیا جائے اور اس کی مکمل شفا یابی تک اس کے علاج کے باقی مراحل وہیں مکمل کئے جائیں، ساتھ ہی علاج کے تمام ضروری خرچ برداشت کئے جائیں، اور اس کے علاج کے مراحل کی راہ میں آنے والی تمام رکاوٹیں دور کی جائیں، امام الطیب نے اسی پر اکتفا نہیں کیا بلکہ ازہر یونیورسٹی کے چانسلر کو تعلیمات دیں کہ وہ قاہرہ میں واقع ازہر یونیورسٹی کی گرلز فیکلٹی برائے دانتوں کے علاج کے ڈین کی صدارت میں یونیورسٹی سے ایک سرکاری وفد تشکیل دیں تاکہ وہ طالبہ کی عیادت کرے اور اس کی صحت  پر مسلسل نظر رکھے۔ 
اور اس طالبہ کی حالت میں آنے والی تبدیلیوں پر نظر رکھنے کے دوران جب امام اکبر کو معلوم ہوا کہ ڈاکٹروں نے اس کی ٹانگ  کاٹنے کے لئے فوری آپریشن کرنے کا فیصلہ کیا ہے تو موصوف نے فوراً حکم دیا کہ اسے ازہر شریف کے خرچ پر ایک مصنوعی آلہ فراہم کیا جائے، اور جوں ہی وہ طالبہ شفایاب ہوئی امام اکبر نے بڑی محبت اور عزت کے ساتھ اپنے دفتر میں اس کا استقبال کیا تاکہ اس کا حوصلہ بڑھائیں اور اس کی نفسیاتی حالت بہتر کریں ، اور اسے ابھارا کہ وہ اپنی تعلیم اور شاندار تعلیمی کارکردگی کا سلسلہ جاری رکھے اور اسے مکمل کرے،  اور پورے اطمینان اور پرامیدی کے ساتھ مستقبل کو دیکھے۔

خبروں کو فالو کرنے کے لیے سبسکرائب کریں

تمام حقوق امام الطیب کی ویب سائٹ کے لیے محفوظ ہیں 2025