مراکش کی سلطنت میں اوجدہ کی علمی کونسل کے سربراہ ( نے کہا) کہ : امام اکبر کے تاریخی کردار نے آسمانی مذاہب کے نام پر جنگ اور لڑائی کی دعوتوں کو باطل کر دیا ہے۔
عزت مآب امام الاکبر، پروفیسر ڈاکٹر احمد طیب، شیخ الازہر شریف نے اوجدہ میں علمی کونسل کے چیئرمین اور مراکش کی مملکت میں سپریم علمی کونسل کے رکن ڈاکٹر مصطفیٰ بن حمزہ سے ملاقات کی۔ ڈاکٹر مصطفیٰ بن حمزہ نے الازہر اور ویٹیکن کی طرف سے شروع کی گئی انسانی برادری کی دستاویز کی تعریف کی۔ اس بات پر زور دیا کہ اس میں جو کچھ بیان کیا گیا ہے اس اسلامی بيانيہ کی نمائندگی کرتا ہے جسے امت کے تمام علماء کو اپنانا چاہیے، کیوں کہ الازہر دستاویز کے ایک فریق کے طور پر، دنیا کے تمام مسلمانوں کی نمائندگی کرتا ہے۔ وجدہ کی علمی کونسل کے سربراہ نے مزید کہا کہ تاریخ اسلامی اور انسانی مسائل کے حوالے سے امام اکبر کے جرأت مندانہ موقف کو دوام بخشے گی۔ انہوں نے اشارہ کیا کہ یہ موقف قوم کے اعتدال اور رواداری کو برقرار رکھتے ہیں، اور آسمانی مذاہب کے نام پر جنگ و جدل کی دعوتوں کو کالعدم قرار دیتے ہیں۔ اپنی طرف سے، امام اکبر نے سلطنت مراکش کی "اوجدہ" میں علمی کونسل کی علمی کوششوں کی تعریف کی۔ فقہاء کے لیے اپنے معاشروں کے مسائل کے ساتھ زندگی گزارنے اور نصوص کو حقیقت پر پیش کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ شریعت اسلامیہ کا ہر زمان و مکان کے لیے صحیح ہونے کا مطلب ہے کہ اس کی حقیقت کی پاسداری کی جائے اور عصری مسائل سے نمٹا جائے۔ ڈاکٹر مصطفیٰ بن حمزہ نے الازہر بین الاقوامی مرکز برائے الیکٹرانک فتوی میں محققین اور مبلغین کو ایک لیکچر دیا۔ جس میں انہوں نے فتوی کے مسائل، عصری اہم ترین مسائل، اور فتاوی کے انتشار اور مذہبی امور میں غیر ماہرین کا سامنے آجانے سے نمٹنے میں خصوصی اسلامی فقہی اداروں اور کونسلوں کے کردار پر تبادلہ خیال کیا۔