پولینڈ کے وزیر خارجہ نے گرینڈ امام سے ملنے کے بعد کہا: ہم خطے میں اور پوری دنیا میں فروغ امن کے لیے ازہر کی کاوشوں کو احترام کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
گرینڈ امام پروفیسر ڈاکٹر احمد طیب شیخ الازہر نے قاہرہ میں آئے پولینڈ کے وزیر خارجہ جناب یاتزک چابوتوفچ کا استقبال کیا ہے، گرینڈ امام نے پولینڈ کے وزیر خارجہ اور ان کے ساتھ آئے وفد کو خوش آمدید کہا، انہوں نے اس بات کا اظہار کیا کہ پولینڈ کے ساتھ مصر کے تعلقات بہت مضبوط اور گہرے ہیں، انہوں نے مزید کہا کے پوری دنیا میں فروغ امن ازہر شریف کی پہلی ترجیح ہے، انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کیا مصری کلیسا کے ساتھ مل کر بیت العائلہ قائم کرنے کا ازہری تجربہ اہل وطن کے مابین امن و سلامتی کو راسخ کرنے کے لیے کیا گیا ہے، پھر کانٹبریری چرچ، عالمی مجلس کلیساں اور ویٹیکن جیسے بڑے مذہبی اداروں کے ساتھ بات چیت کے ذریعے مختلف ثقافتوں اور ادیان کے مابین تعاون کو فروغ دینے کے لیے امارات کے دارالخلافہ ابوظہبی میں ازہر اور ویٹیکن کے درمیان انسانی اخوت کا معاہدہ طے پایا ہے۔
گرینڈ امام نے اس بات کا یقین دلایا ہے کے سلامتی کی طرف بلانے والے ادیان اپنے نام سے ہونے والے دہشت گردانہ جرائم سے بری ہیں، انہوں نے واضح کیا ہے کے بعض عالمی ایجنڈے اپنے سیاسی مفادات کے لیے دین کا استعمال کرنے کی کوشش کرتے ہیں، اور مخلص دینی قیادت اسی سے نمٹنے کی کوشش کر رہی ہے۔
دوسری جانب پولینڈ کے وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ ان کا ملک ثقافتی تنوع کے حوالے سے معروف ہے اور بقائے باہمی کے حصول کے لئے ازہر کے تجربے سے استفادہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے، انہوں نے اس بات کا یقین دلایا ہے کہ دنیا میں ادیان کے پیروکاروں کے مابین اضطراب کے اس ماحول میں ازہر اور ویٹیکن کے باہمی تعلقات اور خطے اور پوری دنیا میں فروغ امن کے لیے ازہر کی کاوشوں کو ان کا ملک احترام کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ ملاقات کے آخر میں چابوتو فچ نے ازہر آبزرویٹری کا دورہ کیا، اور دہشت گرد فکر سے نوجوانوں کو بچانے اور انتہا پسندی کے مقابلہ کے لیے آبزرویٹری کے طریقہ کار کو پسند کیا۔