ریمینی فورم برائے بین الملی دوستی کی ڈائریکٹر کا کہنا تھا: معاہدہ انسانی اخوت نے دنیا میں مکالمہ اور باہمی تعارف کی بنیاد رکھ دی ہے۔
گرینڈ امام پروفیسر ڈاکٹر احمد طیب شیخ الازہر نے محترمہ ایمیلیا گوارنیری کی سربراہی میں آئے ریمینی فورم برائے بین الملی دوستی کے وفد کا استقبال کیا، گرینڈ امام نے مختلف ثقافتوں کو باہم قریب کرنے اور مختلف خطوں سے افکار اور ان کی آراء لے کر مکالمہ کی ثقافت کو راسخ کرنے میں فورم کے کردار کو سراہا، انہوں نے مزید کہا کہ ازہرشریف اس یقین کے ساتھ کہ سلامتی کے حصول کے لیے باہمی مکالمہ ہی واحد راستہ ہے، وہ اس مکالمہ کے لیے کی جانے والی ہر کوشش کی مکمل حمایت کرتا ہے، انہوں نے واضح کیا کہ ازہر نے امن و سلامتی کو عام کرنے اور تمام مذاہب کی قیادت بالخصوص ویٹیکن سے روابط قائم کرنے میں اپنی انتہائی کوششیں صرف کی ہیں، اور انہی کوششوں کا نتیجہ ہے کہ انسانی اخوت کا معاہدہ ترتیب پایا ہے، تمام دنیا جس کی تعریف کر رہی ہے، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے نیویارک میں منعقدہ جنرل اسمبلی کے سینتالیسویں اجلاس میں تمام دنیا کی قیادت کے سامنے اس کا برملا اعتراف کیا۔
دوسری جانب ریمینی فورم کی ڈائریکٹر نےاس معاہدہ انسانی اخوت کے لیے اپنی شدید پسندیدگی کا اظہار کیا جس نے دنیا کی قوموں اور ثقافتوں کے مابین مکالمہ اور باہمی تعارف کی بنیاد رکھی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ گرینڈ امام اور پوپ ویٹیکن کے مابین ملاقات دنیا میں مذاہب کے ملاپ اور سلامتی کی زندہ مثال ہے۔