شیخ ازہر نے مثالی استاد کے لئے محمد بن زاید ایوارڈ کی تعریف کی ہے اور اسے تعلیمی اصلاحات کی راہ میں ایک مثالی قدم قرار دیا
عزت مآب امام اکبر، شیخ ازہر جناب پروفیسر ڈاکٹر احمد الطیب نے متحدہ عرب امارات سے ایک وفد کا استقبال کیا جس میں متحدہ عرب امارات کی وزارت تعلیم وتربیت میں مانیٹرنگ سیکٹر کی اسسٹنٹ انڈر سیکرٹری مسز خلود القاسمی اور سیکرٹری جنرل محمد بن زاید ٹیچر پرائز آئیڈیل ڈاکٹر حماد احمد الدرمکی شامل ہیں۔ میٹنگ کے آغاز میں امام اکبر نے متحدہ عرب امارات کے وفد کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ مثالی استاد کا ایوارڈ متاثر کن ہے کیونکہ یہ استاد کو خود کو ترقی دینے کی ترغیب دیتا ہے اور عرب دنیا میں تعلیمی عمل کی ترقی دیتا ہے۔ امام اکبر نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ عرب دنیا میں تعلیم کی وزارتیں اس رجحان کی پیروی کریں گی تاکہ مختلف شعبوں میں دنیا میں تیز رفتار ترقی کے ساتھ اپنی رفتار کو برقرار رکھا جا سکے اور اس بات کی بھی وضاحت کی کہ ازہر قابلیت اور صلاحیتوں سے بھرا ہوا ہے جس نے مصر اور عرب اور اسلامی دنیا کے مختلف شعبوں میں اپنا کردار ادا کیا ہے اور تعلیمی عمل کو تقویت بخشا ہے۔
اسی سلسلہ میں وفد کے ارکان نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ مقابلے کا مقصد عرب ممالک کے اساتذہ کے درمیان مقابلے کے جذبے کو فروغ دینا ہے تاکہ عرب دنیا میں تعلیمی عمل سے فائدہ اٹھایا جا سکے اور انہوں نے مزید کہا کہ عزت مآب شیخ محمد بن زاید سائنس اور تعلیم کی قدر کرتے ہیں اور اس اہم شعبے کو آگے بڑھانے کی بھرپور کوشش کرتے ہیں اور یہ ایوارڈ عرب دنیا میں تعلیمی اصلاحات کی راہ میں ایک مثالی قدم ہے۔ القاسمی نے وضاحت کیا کہ وہ متعدد ممالک میں ایوارڈ کے مقاصد اور معیار پر تعارفی میٹنگز تیار کر رہے ہیں اور محمد بن زاید ایوارڈ برائے آئیڈیل ٹیچر کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر حماد احمد الدرمکی نے کہا کہ ایوارڈ انتظامیہ نے جیتنے والے اساتذہ کے انتخاب میں شفافیت اور دیانت داری کو یقینی بنانے کے لئے متعدد معیارات مرتب کیا ہے جس سے مقابلے کے بنیادی مقصد تک پہنچنے میں مدد ملتی ہے جو عرب اساتذہ کو خود کو ترقی دینے کی ترغیب دینا ہے اور انہوں نے اس مقابلہ میں ازہر کی شرکت اور اس کی بڑی دلچسپی پرفخر کا اظہار کیا ہے اور اس کے عظیم تجربے اور قابلیت سے فائدہ اٹھانے کی بھی بات کی ہے جس سے اس ایوارڈ کو مزید تقویت مل سکے۔