برونڈی کے سفیر نے گرینڈ امام سے ملاقات کے دوران کہا: ہم عربی زبان سکھانے اور پھیلانے کے لیے الازہر کے لیے ایک مرکز قائم کرنے کے خواہاں ۔
گرینڈ امام ، شیخ الازہر پروفیسر ڈاکٹر احمد الطیب نے آج بروز پیر کو مشیخہ الازہر کے صدر دفتر میں قاہرہ میں برونڈی کے نئے سفیر شیخ راشد ملاچی نیراجیرا سے ملاقات کی ۔ ملاقات کے آغاز میں، گرینڈ امام نے برونڈی کے سفیر کا خیرمقدم کیا، اس بات پر زور دیا کہ الازہر کو اسلام کی رواداری کی تعلیمات کو پھیلانے، اور اعتدال پسند ازہر فکر اور منھج کے حامل ممالک اور لوگوں کی حمایت کرنے کے اپنے مشن کو انجام دینے پر فخر ہے۔ اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ الازہر میں برونڈی سےہر سال 48 طلباء آتے ہیں، اور ہمارے پاس عربی ، شرعی اور عملی کالجوں میں ممالک کی ضروریات کے مطابق اسکالرشپ مختص کرنے کی بڑی گنجائش موجود ہے، اور ہم دنیا کے مختلف ممالک کے اماموں اور مبلغین کی تربیت کے لیے الازہر پروگرام کے ذریعے معتدل بيانيہ اور شہریت کے فروغ اور غلط فہمیوں کی اصلاح کے ذریعے حمایت کرتے ہیں۔ دوسری جانب برونڈیا کے سفیر نے تصدیق کی کہ شیخ الازہر سے یہ پہلی ملاقات گرینڈ امام کی عظیم شخصیت اور عالمی شہرت کے پیش نظر ان کے لیے ایک تاریخی لمحہ ہے۔ انہوں نے برونڈی کی خواہش کا اظہار کیا کہ وہ عربی زبان سکھانے اور پھیلانے اور طلبہ کو جامعہ الازہر میں الحاق کے لیے اہل بنانا کےلئے الازہر کے لیے ایک مرکز قائم کرنا چاہتے ہیں، نیز آئمہ کے تربیتی پروگرام سے مستفید ہونے کے ساتھ ساتھ الازہر کے مبعوثین کی ایک بڑی تعداد کو خیرمقدم کرنے کے خواہاں ہیں ، یہ سب ریاست کو الازہر کے منھج اور اس کے روادار، اعتدال پسند نظریے کے ذریعے سلامتی اور فکری استحکام حاصل کرنے میں بہت مدد دے گا، جو حقیقی اسلام کی نمائندگی کرتا ہے۔