امام اكبر: الازہر خاص طور پر تعلیم کے میدان میں جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ رفتار برقرار رکھنے کا خواہاں ہے۔
شيخ الازہر امام اكبر پروفیسر احمد الطیب نے نیشنل اتھارٹی فار کوالٹی ایشورنس اینڈ ایکریڈیٹیشن آف ایجوکیشن کے چیئرمین ڈاکٹر جوہانسن عید کا استقبال گرینڈ امام کے نائب پروفیسر محمد الدوینی کی موجودگی میں کیا۔ نیز ڈاکٹر راجیہ محمود طہ، نائب صدر برائے کوالٹی ایشورنس اینڈ ایکریڈیٹیشن آف ایجوکیشن ، بھی موجود تھیں۔ الازہر میں تعلیمی معیار کے نظام کو فعال کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
امام اكبر نے کہا کہ الازہر جدید ٹکنالوجی بالخصوص تعلیمی میدان میں فارغ التحصیل طلباء کو موجودہ چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے قابل بنانے کے لیے کوشاں ہے۔ انہوں نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ الازہريونى ورسٹى اور اس کے تعلیمی اداروں میں تعلیمی نظام کو ترقی دینے اور نیشنل اتھارٹی فار کوالٹی ایشورنس اینڈ ایکریڈیٹیشن آف ایجوکیشن کی طرف سے درکار شرائط کو پورا کرنے کے لیے اپنی پوری کوشش کر رہا ہے۔
اپنی طرف سے، نیشنل اتھارٹی فار کوالٹی ایشورنس اینڈ ایکریڈیٹیشن آف ایجوکیشن کی صدر، ڈاکٹر جوہانسن عید نے زور دیا کہ الازہر کی تعلیم نے گزشتہ 7 سالوں میں ایک غیر معمولی ترقی اور بے مثال عروج کا مشاہدہ کیا ہے، جہاں 788 ازہری اداروں کو تسلیم کیا گیا ہے، 24 فیکلٹیز جن میں 14 فیکلٹیز آف اسلامک تھیالوجی اور 10 دیگر پریکٹیکل فیکلٹیز ہیں، جو الازہر یونیورسٹی کو تسلیم شدہ کالجوں کی تعداد کی وجہ سے مصری یونیورسٹیوں میں سب سے بڑھ کے مقام رکھتی ہے، اس کے علاوہ 8 تعلیمی پروگراموں کی بھی منظوری ہے۔
نیشنل اتھارٹی فار کوالٹی ایشورنس اینڈ ایکریڈیٹیشن آف ایجوکیشن کے صدر نے امامِ الاکبر کو تعلیم کی ترقی کے لیے 2030 میں مصر کے وژن کے بارے میں بھی آگاہ کیا، اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ الازہر کے ادارے مصر کے تعلیمی نظام کا ایک لازمی حصہ ہیں، کیونکہ وہ جامعہ سے پہلے کی تعلیم کے کل اداروں کا 17% کی نمائندگی کرتے ہیں۔ جہاں عرب جمہوریہ مصر کے طلباء کا ایک تہائی زیر تعلیم ہیں۔ انہوں نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ الازہر کے انسٹی ٹیوٹ کی ایکریڈیٹیشن کی شرح 100% تھی جو کہ الازہر کے تعلیمی نظام کو ترقی دینے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کی تیاری اور سنجیدگی کی تصدیق کرتی ہے۔ یاد رہے کہ اس سال كا ہدف 750 ازہری اداروں کی ایکریڈیشن ہے۔