جیبوتی کے صدر نے شیخ الازہر کو اپنے ملک کے دورے کی دعوت دی
امام اکبر نے جیبوتی کے اسلامی امور اور اوقاف کے وزیر کے ملاقات کی تاکہ جبوتی کے لوگوں کے لیے تعلیمی اور دعوتی حمایت کو بڑھانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔
وزیر اوقاف جیبوتی: ہماری قوم الأزہر اور شیخ الازہر سے محبت کرتی ہے اور الأزہر کے علماء اور اساتذہ کے لیے بہت عزت و قدر کا جذبہ رکھتی ہے۔
وزیر اوقاف جیبوتی: ہم جیبوتی میں الازہر کی موجودگی کو مستحکم کرنے اور عربی زبان کے استعمال کو فروغ دینے کے لیے اس کے تجربات سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
عزت مآب امام اکبر پروفیسر ڈاکٹر احمد طیب شیخ الأزہر شریف نے پیر کے روز، مشیخة الأزہر میں جمہوریہ جیبوتی کے امورِ اسلامیہ اور اوقاف کے وزیر سید مؤمن حسن بری کا استقبال کیا۔ تاکہ جیبوتی کے عوام کے لیے تعلیمی اور دعوتی معاونت کو مزید مستحکم کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔
عزت مآب إمام اکبر نے کہا کہ الأزہر جیبوتی کے ساتھ اپنے تاریخی تعلقات پر فخر کرتا ہے اور جیبوتی کے عوام کی مدد میں کسی بھی کوشش سے دریغ نہیں کرتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ الأزہر میں اس وقت جیبوتی کے 242 طلبہ و طالبات مختلف تعلیمی مراحل میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ علاوہ ازیں، الأزہر جیبوتی میں "معهد الوسطية الأزهري" کے ذریعے اپنی خدمات فراہم کرتا ہے اور 9 اعلیٰ اساتذہ کو جیبوتی بھیجتا ہے تاکہ وہ الأزہر کے منہج کو پھیلائیں اور جیبوتی کے بچوں کو دینی و عربی علوم سکھائیں۔ اس کے علاوہ الازہر انٹرنیشنل اکیڈمی برائے تربیت ائمہ ووعاظ میں جدید دعوتی تربیت کے لیے مواقع فراہم کرتا ہے۔
وزیر اوقاف جیبوتی نے شیخ الأزہر سے ملاقات پر خوشی کا اظہار کیا اور اپنی حکومت کی جانب سے عزت مآب امام اکبر کی افریقی ممالک کی حمایت کے لیے کی جانے والی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے شیخ الأزہر کو جیبوتی کے صدر، اسماعیل عمر جیلہ کی طرف سے ان کی سلامتی اور صحت کی دعا پہنچائی، اور وزیر نے شیخ الأزہر کو جیبوتی کا دورہ کرنے کی دعوت دی تاکہ وہ جیبوتی کے عوام سے مل کر ان کے ساتھ رابطہ بڑھا سکیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جیبوتی کے عوام الأزہر اور اس کے شیخ سے محبت اور عزت رکھتا ہے، اور وہ الأزہر کے علماء اور اساتذہ کے لیے بڑی قدر و احترام محسوس کرتے ہیں۔
وزیر اوقاف جیبوتی نے عزت مآب امام اکبر کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے الازہر کے علماء کو جیبوتی بھیجا، اور اس بات کا عہد کیا کہ ان کا ملک الأزہر کی موجودگی کو جیبوتی میں مزید مستحکم کرنے کے لیے کوششیں کرے گا، تاکہ اس کے تجربات سے استفادہ کرتے ہوئے جیبوتی میں عربی زبان کے استعمال کو فروغ دیا جا سکے۔ انہوں نے یہ بھی ذکر کیا کہ جیبوتی کو ایسے حملوں کا سامنا کرنا پڑا جو عربی زبان کو دستور کے مطابق پہلی زبان ہونے کے باوجود پس پشت ڈالنے کی کوشش کر رہی تھیں۔