شیخ الازہر نے صدرِ جامعہ الملک فیصل (چاڈ) سے ملاقات کی اور چاڈ کے ساتھ ازہر کے تعاون کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔
عزت مآب امام اکبر پروفیسر ڈاکٹر احمد طیب، شیخ الازہر شریف نے مشیخۃ الازہر میں چاڈ کی جامعہ الملک فیصل کے صدر، ڈاکٹر محمد بخاری حسن علی سے ملاقات کی اور چاڈ کے ساتھ ازہر کے تعاون کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا اور ازہر کی طرف سے افریقی شعوب سے تعاون پر بھی بات ہوئی ۔ اس موقع پر مصر میں چاڈ کے سفیر، محمد عبدالکریم بھی موجود تھے۔
امامِ اکبر نے اس بات پر زور دیا کہ جامعہ ازہر افریقہ کے عوام کی علمی اور دینی سطح پر حمایت میں کسی بھی طرح کی کمی نہیں کرتا۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ تعاون تعلیمی وظائف، ازہری اساتذہ و مبلغین کی بعثت کے ذریعے ممکن ہوتا ہے، جو دنیا بھر میں ازہر کے علوم پھیلاتے ہیں۔ اس کے علاوہ، ائمہ اور وعاظ کے لیے منعقد کی جانے والی تربیتی نشستیں بھی اس تعاون کا حصہ ہیں، جن کا مقصد یہ ہے کہ وہ انتہا پسند فکر کا رد کر سکیں اور معاشروں کے مختلف طبقات کے مابین پُرامن بقائے باہمی اور مثبت انضمام کی ثقافت کو فروغ دے سکیں۔
اپنی جانب سے، جامعہ الملک فیصل، چاڈ کے سربراہ نے شیخ الازہر سے ملاقات پر اپنی خوشی کا اظہار کیا اور افریقی اقوام کی حمایت میں ان کی کاوشوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ چاڈ کا تعلیمی و دینی منہج وہی ہے جو اعتدال پسند ازہری منہج ہے۔ انہوں نے مزید وضاحت کی کہ ازہر سے تعلق ہمارے جامعہ کے کام میں بنیادی ستون کی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا: "ہم اس وقت ازہر کے تعاون کے سب سے زیادہ ضرورت مند ہیں، کیونکہ ہم جامعہ کو عملی (تطبیقی) فیکلٹیوں مثلاً طب اور فارمیسی قائم کرنے کی طرف لے جا رہے ہیں۔ اسی لیے ہم نے جامعہ ازہر کے ساتھ ہونے والے تعاون کے پروٹوکول کی تجدید کی درخواست کی ہے، جو ازہر کے اساتذہ کو بھیجنے، اس کے نصاب کی تدریس اور حال ہی میں کھولی گئی میڈیکل کالج کے لیے ماہر اساتذہ کی فراہمی سے متعلق ہے۔ اس کے علاوہ، ہم چاہتے ہیں کہ جامعہ ازہر ہمارے محققین کو اعلیٰ تعلیم میں تیار کرے اور ان کی تربیت کرے، چاڈ کے طلبہ کے لیے مزید وظائف مہیا کرے اور جامعہ میں عربی زبان سکھانے کے لیے ایک مرکز قائم کرے۔