"امام طیب" پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شیخ الازہر نے کہا: صفت سلام کا تکرار زبانوں پر زیادہ ہوتا ہے، کیونکہ وہ جان کی حفاظت جیسے عظیم معاملے کے ساتھ جڑی ہوئی ہے۔

برنامج الإمام الطيب ٢٠٢٢.jpeg

امام اکبر پروفیسر ڈاکٹر احمد طیب شیخ الازہر نے کہا:  السلام اسمائے حسنیٰ میں سے ایک نام ہے جو سورہ حشر میں مذکور ہے،  اور یہ سلم سے ماخوذ ہے،  اور اس کا مطلب یہ ہے کہ اللہ سبحانہ و تعالی  اپنی ذات، صفات اور افعال میں سلام سے متصف ہیں،  وہ اپنی ذات میں سلام ہے،  یعنی  اسے عدم لاحق نہیں ہوتا اور وہ بندوں کی تمام صفات سے مبرا ہے،  صفات میں سلام کا مطلب یہ ہے کہ اس کی صفات مخلوقات سے مشابہ نہیں ہے،  انہوں نے اضافہ کرتے ہوئے کہا کے افعال میں سلام ہونے کا مطلب یہ ہے کہ اللہ تعالی بندوں پر ظلم سے بری ہے، اللہ تعالی کا قول ہے:  اور ہم نے ان پر ظلم نہيں كيا بلكہ يہ خود  ہي ظالم تھے
،  امام اکبر نے حیات چینل پر نشر ہونے والے اپنے رمضان پروگرام" امام طیب" میں نے کہا:   صفت سلام پر تحقیق کرنے والا دیکھے گا کہ یہ  صفت  تکرار کے ساتھ زبانوں پر جاری رہتی ہے کیونکہ خون اور جان کی حفاظت جیسے عظیم امر  سے جڑی ہوئی ہے، سلام قیام کائنات کی اساس ہے،  کائنات عدل اور سلامتی پر قائم ہے،  انہوں نے وضاحت کی ہے کہ: مسلمان کے تمام اوقات کو سلام نے گھیرا ہوا ہے وہ  نماز کے پہلے تشہد میں اسے دہراتا ہے، دوسرے  تشہد میں  دہراتا ہے، نماز سے نکلتے وقت کہتا ہے، نماز ختم کرتے وقت کہتا ہے: اے اللہ تو سلام ہے تجھی سے سلام ہے،  اپنے بھائی کو سلام کرتے وقت یہی  لفظ کہتا ہے،  لوگوں کو پیغامات بھیجتے وقت سلام کہتا ہے،  گویا یہ اس بات کے لئے  مکلف ہے کہ خود کو بھی محفوظ رکھے اور دوسروں کو بھی محفوظ رکھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اللہ نے بندوں پر سلام فرض کیا ہے، یعنی یہ نفلی یا اختیاری نہیں ہے بلکہ واجب ہے تاکہ مخلوق میں سلام راسخ  ہوجائے اورانسانی  تصرفات پرلاگو ہو جائے،  اور تمام معاشرے میں امن و امان قائم ہو جائے،  مسلمان کی زندگی اور موت سلام پر ہوتی ہے،  انہوں نے اشارہ کیا: بڑے افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ ہم اس نام سے غافل ہو چکے ہیں،  تمام دنیا کو حقیقی ان کے ساتھ متصف ہونے کی ضرورت ہے،  مغرب میں اسلام فوبیا نہیں بلکہ دینو فوبیا ہے،  وہاں عمومی طور پر  دین کا خوف ہے،  انہوں نے اپنی بات ختم کرتے ہوئے کہا کہ آسمانی وحی کہتی ہے:  اسلام اور سلامتی سے بھاگا نہیں جا سکتا اور انبیاء نے بھی اسی کی بشارت دی ہے،  مصلحت اور  منفعت  بھرے سلام کی ضرورت نہیں ہے،  ہم آج دیکھتے ہیں کہ نہ جانوں کا احترام ہے، نہ بچوں کا، نہ عورتوں کا اور نہ ہی  ہسپتالوں کا احترام  باقی رہا ہے۔

خبروں کو فالو کرنے کے لیے سبسکرائب کریں

تمام حقوق امام الطیب کی ویب سائٹ کے لیے محفوظ ہیں 2025