شیخ الازہر نے انڈونیشیا کی فلاحی تنظیم "السلام فی العالمین" کے صدر کا استقبال کیا۔
امام اکبر: روزانہ کی بنیاد پر قتل عام اور نسل کشی کی وجہ سے امن ایک ناقابل حصول خواب بن گیا ہے۔
الازہر امت کے درد اور مسائل کو اٹھائے ہوئے ہے اور ہم امت کو متحد کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ موجودہ چیلنجز کا مقابلہ کیا جا سکے۔
السلام فی العالمین تنظیم کے چئیرمین: انڈونیشیا عوام الازہر شریف کے تعلیمی اور فکری نظام سے وابستگی پر فخر محسوس کرتے ہیں
شیخ الازہر نے اسلامی دنیا کے موجودہ چیلنجز کے بارے میں آگاہی بڑھانے کے لیے ایک تعلیمی نصاب تیار کرنے اور اسے اسلامی ممالک میں عام کرنے کی اپیل کی۔
عزت مآب پروفیسر ڈاکٹر احمد طیب شیخ الازہر، نے کہا کہ آج کی دنیا امن کی پیاسی ہے، کیونکہ ہم روزانہ کی بنیاد پر جارحیت، قتل عام اور نسل کشی دیکھتے ہیں، جس نے امن کے تصور کو تباہ کر دیا ہے اور اسے ایک دور کا خواب بنا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری سب سے بڑی خواہش آج یہ ہے کہ ہمارے علاقے اور پوری دنیا میں امن قائم ہو، اور فلسطینی عوام کی مشکلات کا خاتمہ ہو اور انہیں اپنی آزاد ریاست قائم کرنے اور امن و امان میں زندگی گزارنے کے حقوق میسر ہوں، جیسا کہ دنیا کی بیشتر اقوام کو میسر ہیں۔
عزت مآب امام اکبر نے ڈاکٹر شفر الدین کامپو، انڈونیشیا کی فلاحی تنظیم السلام فی العالمین کے چیئرمین اور ان کے وفد کا استقبال کرتے ہوئے فرمایا کہ ہم الازہر شریف میں اپنے اسلامی دنیا کے درد اور چیلنجز کو اپنے کندھوں پر اٹھائے ہوئے ہیں، اور ہم امت کو متحد کرنے اور اسلامی گھر کو اندر سے درست کرنے کی کوشش کر رہے ہیں؛-اسلامی مکالمے کے انعقاد کے ذریعے؛ تاکہ ہم دنیا کے سامنے ایک اسلامی آواز کے ساتھ پیش آئیں، جو سب کی نمائندگی کرتی ہو اور سب کے لیے وسیع ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس کام کی اہمیت اور اس کے مستقبل کے لیے اہمیت کو سمجھتے ہیں مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس کام کی مشکل کو اچھی طرح سمجھتے ہیں کیونکہ کچھ شدت پسند فرقے اسلامی فکر کے مدارس کے درمیان تفرقہ اور اختلافات کو ہوا دیتے ہیں اور مسلمانوں کے درمیان فتنہ پھیلاتے ہیں۔ قرآن کریم نے ہمیں اس سے خبردار کیا ہے، جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: {اور تم سب مل کر اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لو اور تفرقہ مت ڈالو} اور {آپس میں اختلاف نہ کرو ورنہ بزدل ہو جاؤ گےاور تمہاری ہوا اکھڑ جائے گی}۔ انہوں نے مزید کہا کہ جو چیز ہمیں امید پر قائم رکھتی ہے اور ہمیں آگے بڑھنے پر مجبور کرتی ہے، وہ اس موضوع کی اہمیت اور ہمارے اسلامی امت کے مستقبل کے لیے اس کی بالیدگی کا ادراک ہے
شیخ الأزہر نے تعلیم کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک اہم وسیلہ ہے جس سے امت مسلمہ کو درپیش چیلنجز کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ایسا نصاب تیار کیا جائے جو تمام اسلامی ممالک میں لاگو کیا جا سکے، اور اس میں ہمارے بچوں کو موجودہ دور کے چیلنجز کے بارے میں آگاہی فراہم کی جائے۔ اس نصاب کا مقصد اسلامی وحدت کی قدروں کو فروغ دینا اور انتہاپسند گروپوں کی جانب سے فتنے اور تفرقہ پیدا کرنے والی جھوٹی دعوؤں کو بے نقاب کرنا ہوگا۔
السلام في العالمين تنظیم کے چیئرمین نے انڈونیشیا کے صدر جنرل پربا بو سوبیانتو کی جانب سے عزت مآب امام اکبر کو سلام پیش کیا اور ان کے لیے صحت، تندرستی اور اسلامی مسائل کی خدمت میں کامیابی کی دعائیں دیں۔ انہوں نے کہا کہ انڈونیشی عوام کو الأزہر شریف پر فخر ہے، نہ صرف اس کے تعلیمی منهج کی وجہ سے بلکہ اس کے علماء کی عزت و احترام کی وجہ سے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انڈونیشیا میں الأزہر کے فارغ التحصیل افراد کی بڑی عزت و شہرت ہے، اور وہ مختلف اہم عہدوں پر فائز ہیں جہاں وہ انڈونیشیا کی ترقی اور کامیابی میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔