ترميمُ الجامع الأزهر وإحياءُ الأروقة الأزهرية.jpeg

جامع ازہر کی مرمت اور اس کے تعلیمی برآمدوں کا احیا

امام الطیب ازہر کے تعلیمی برآمدوں کے اندر دوبارہ زندگی بحال کرنے میں کامیاب رہے، اور جامع ازہر کے صحنوں میں حلقے ، دروس، دعوتی مجلسیں اور ہفت روزہ لکچرز عام ہوگئے ہیں، جن میں ازہر کے میانہ منہج کے مطابق مصریوں اور غیر مصریوں کو فقہ، حدیث، تفسیر، عبادات، معاملات، اور اسلامی تراث جیسے شرعی علوم پڑھائے جارہے ہیں اور ان حلقوں میں اسلام کی بنیادی کتابیں پھر سے پڑھائی جانے لگی ہیں، یہاں پورے سال مفت تعلیم دی جاتی ہے اور ان میں ازہر شریف کے چیدہ اور نمایاں علماے کرام تدریسی فرائض انجام دیتے ہیں۔ 
تعلیم کے ازہری برآمدوں کو دوبارہ سرگرم بنانے کے بارے میں امام اکبر کا وژن یہ تھا کہ ازہر شریف کی تاریخی قیادت واپس لائی جائے، علاقائی اور عالمی سطح پر ازہر کے میانہ منہج کو مرجع بنانے کے عمل کو مستحکم کیا جائے، شرعی علوم کے طلبگاروں کو محفوظ پناہ گاہ فراہم کی جائے اور اپنی دینی اور دنیوی زندگی کے معاملات سے واقف ہونے کی خواہش رکھنے والوں کو جائے پناہ دی جائے۔ 
اور اسی کے ساتھ ساتھ جامع ازہر نے امام الطیب کے عہد میں اپنی تاریخ  میں سعودی عرب کے عطئے سے سب سے بڑی مرمت کا مشاہدہ کیا، اور مرمت کی اس کارروائی میں ازہر شریف کے بنیادی ڈھانچے میں مکمل طور سے جدت لائی گئی اور تبدیلی کی گئی ۔ 
چنانچہ زمین اور فرش کے علاوہ روشنی ، پانی ، گٹر ، آگ بجھانے اندر ہوا داخل کرنے اور ساونڈ کے نٹ ورکس میں جدید ترین عالمی معیاروں کے مطابق جدت لائی گئی، اور جامع ازہر کی تاریخی چیزوں کا پاس و لحاظ رکھتے ہوئے اس میں حرم مکی میں استعمال کئے جانے والے خام مادوں کی طرح خام مادے استعمال کئے گئے، اور یہ تمام کام وزارت آثار کی مکمل نگرانی میں ہوئے، اسی طرح مرمت کے تمام مراحل کی توثیق بھی کی گئی، لہذا مسجد کے اندر کے ہر پتھر، ہر کنارے اور ہر زاویئے کی جامع فائل تیار کی گئی، جس میں مرمت سے پہلے، مرمت کے دوران، اور مرمت کے بعد کی، ان کی حالت بیان کی گئی ہے، خیال رہے کہ چھ مارچ 2016 عیسوی کو مصری صدر عبدالفتاح سیسی اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی موجودگی میں مرمت کے کاموں کا افتتاح ہوا۔

خبروں کو فالو کرنے کے لیے سبسکرائب کریں

تمام حقوق امام الطیب کی ویب سائٹ کے لیے محفوظ ہیں 2025