جعل تقليد شيخ الأزهر بالانتخاب.png

شیخ الازہر کی تعیین بذریعہ انتخاب کی روایت کا آغاز

فضیلت مآب امام اکبر جب سے شیخ الازہر کے عہدے پر فائز ہوئے اس بات کی پوری کوشش کی کہ ازہر شریف سرکاری طور پر آزاد رہے تاکہ وہ اپنی ذمہ داری  بدرجہ اتم انجام دے سکے ، چنانچہ 2012 عیسوی میں جب اس کا موقع ہاتھ آیا تو انہوں نے اس وقت برسر اقتدار مسلح فوج کی اعلی کونسل کے سامنے یہ تجویز رکھی کہ ازہر کو منظم کرنے والے قانون میں تبدیلی لائی جائے، لہذا انیس جنوری کو  2012 عیسوی کے قانون نمبر ( 13 ) سے متعلق فرمان جاری ہوا جس کے تحت ازہر سے متعلق 1961 عیسوی کے قانون نمبر ( 103 ) میں تبدیلی لائی گئی اور اس تبدیلی کی بدولت ازہر ادارے کو متعدد اختیارات حاصل ہوئے ، جن میں سرفہرست یہ ہے کہ شیخ الازہر کا انتخاب ، سینئر علماء کونسل کرے گی جبکہ اس سے پہلے ان کی تعیین صدر جمہوریہ کی طرف سے ہوا کرتی تھی۔

خبروں کو فالو کرنے کے لیے سبسکرائب کریں

تمام حقوق امام الطیب کی ویب سائٹ کے لیے محفوظ ہیں 2025